حیدرآباد ۔2نومبر (اعتماد نیوز)
شیو سینا نے ممبئی کے مضافاتی بلدیاتی انتخابات میں کامیابی حاصل کر لی ہے. اس انتخاب کے دوران بھارتیہ جنتا پارٹی اور شیوسینا اتحاد کے درمیان دراڑ کافی کھل کر سامنے آیا ہے.سینا نے 120 میں سے 52 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے، وہیں بی جے پی نے 41 سیٹوں پر قبضہ جمایا ہے. دو سیٹوں پر ووٹ نہیں ہوئے تھے.
ویسے تو یہ دونوں پارٹیاں مہاراشٹر کی موجودہ حکومت میں اتحادی ہیں لیکن ممبئی کے مضافات بلدیاتی انتخابات میں دونوں ایک دوسرے کو سخت مقابلہ دیتے نظر آئے. ایک طرح سے یہ انتخابات دونوں ہی پارٹیوں کے لئے وقار کا مسئلہ بن گئے تھے. الگ الگ انتخابات لڑنے کا فیصلہ شیوسینا کا تھا اور اس کے بعد پورے مہم میں دونوں پارٹیوں کے درمیان اتنی کڑواہٹ دکھائی دی کہ گزشتہ
ہفتے تو شیوسینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے اتحاد سے ختم کرنے کی دھمکی بھی دے ڈالی.
مہاراشٹر حکومت کے وزیر اور شیوسینا کے لیڈر ایکناتھ شندے نے یہ الزام لگاتے ہوئے استعفی دینے کی بات کہی کہ ان کی اتحادی پارٹی (بی جے پی) سینا کے کارکنوں کو نیچا دکھاتی رہتی ہے. ادھو ٹھاکرے نے استعفی لینے سے انکار کر دیا اور کہا کہ 'اگر حکومت کو اتنا ہی غرور ہے تو ہم سب ساتھ میں استعفی دیں گے. ایکناتھ شندے اکیلے استعفی نہیں دیں گے. '
اس کے جواب میں بی جے پی لیڈر اور وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے اس پورے احتجاج کو 'ڈرامہ' کا نام دیا. فڑنویس کی قیادت میں ہی اپنے اتحادی پارٹی کے خلاف بی جے پی نے کلیان۔ڈوبولی سے انتخاب لڑنے کی ہمت جتانے کا فیصلہ کیاجبکہ اصل میں یہ علاقہ شیوسینا کا گڑھ سمجھا جاتا ہے. 44 سال کے وزیر اعلی نے اس علاقے کی انتخابی مہم میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے ہوئے کلیان کو اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کا اعلان بھی کر دیا.